کچھ اشعار مارخ زیدی کی ڈائری سے وقت گزرا تو گزر آۓ ہر اک مشکل سے وہ محبت جو چھپا رکھی تھی دل میں نہ رہی تیرے ابرو کے خدو خال نے آزاد کیا وہ جو دلچسپی تھی رخسار کے تل میں نہ رہی آج کا ٹا ہے میرا فون ترسنا کل سے میرے نمبر سے تمھیں کال نہیں آۓ گی اس قدر جاگے ہوئے تھے ہجر میں وصل کی شب صبح تک سوتے رہے۔
Follow Us