میں بھی اب وہ نہیں رہا لیکن


main-bhi-ab-wo-nahi-raha-lakin-urdu-nazam


نظم 



میں بھی اب وہ نہیں رہا لیکن 
تمُ کو تو وقت کھا گیا جیسے
یا کسی حادثے نے مار دیا
یا کسی بےرحم نے لوٹ لیا 

نہ وہ ابرو نہ وہ سیاہ زلفیں 
جن پہ مرتی تھی شب اماوس کی 
نہ وہ آنکھیں جو ٹمٹماتی تھیں 
دیکھ کر مجھکو ڈوب جاتی تھیں 

نہ وہ ہونٹوں میں اب رہی سرخی
نہ وہ باتوں میں اب بچی شوخی 

چال میں بھی عجب تھکاوٹ ہے 
مسکراہٹ میں بھی ملاوٹ ہے 

وسوسے مجھکو مارے جاتے ہیں 
جانے کیا کیا خیال آتے ہیں
کیا کسی نے دیا ہے زخم تمھیں
یا کہ تقدیر کی ستائی ہو 
سچ بتاؤ کہاں تھیں اب تک تم 
شچ بتاؤ کہاں سے آئی ہو 

میں بھی اب وہ نہیں رہا لیکن 
تم کو تو وقت کھا گیا جیسے ۔

ما ہ رخ زیدی

Post a Comment

1 Comments

We Love and Respect you a lot so please do not enter any spam link in the comment box.